Faraz Faizi

Add To collaction

چمک رہا ہے وہی آفتاب آنکھوں میں

نہ کوئی دریا  نہ کو ئی سراب آنکھوں میں

بسے ہیں اب تو فقط تیرے خواب آنکھوں میں


تری جدائی کا جب بھی خیال آتا ہے

امڈ کے آتا پھر انقلاب آنکھوں میں


نہ پوچھو کیسے ہیں کیا رنگ وروپ ہے انکے

لودیکھ لو انہیں عالی جناب آنکھوں میں


نہ دل پہ قابو ہے نہ خود پہ اختیار ہی ہے

جچے ہیں جب سے وہ عزت مآب آنکھوں میں


حیا سے کچھ نہ کہا جاتا اس لئے شاید

وہ لے کے آئے ہیں لب لباب آنکھوں میں

 

 نظر جو آیا تھا کھڑکی پہ برسوں پہلے کبھی

چمک رہا ہے وہی آفتاب آنکھوں میں


تمہاری یادوں کے جگنو تو جگمگاتے ہیں

سویرے شام مری نیم خواب آنکھوں میں


تو نا کہے بھی تو فیضی کے ہر سوالوں کا

جواب ہے تری اِن لاجواب آنکھوں میں


آپ کا فراز فیضی..9326187516

   9
5 Comments

Angela

09-Oct-2021 09:50 AM

👌👌👌

Reply

Arshi khan

12-Sep-2021 10:12 PM

Nice

Reply

Faraz Faizi

13-Sep-2021 09:10 AM

شکریہ عرشی

Reply

Bht khoob pyaare ❤️❤️❤️❤️❤️

Reply

Faraz Faizi

12-Sep-2021 08:08 AM

شکریہ جانی♥♥♥

Reply