چمک رہا ہے وہی آفتاب آنکھوں میں
نہ کوئی دریا نہ کو ئی سراب آنکھوں میں
بسے ہیں اب تو فقط تیرے خواب آنکھوں میں
تری جدائی کا جب بھی خیال آتا ہے
امڈ کے آتا پھر انقلاب آنکھوں میں
نہ پوچھو کیسے ہیں کیا رنگ وروپ ہے انکے
لودیکھ لو انہیں عالی جناب آنکھوں میں
نہ دل پہ قابو ہے نہ خود پہ اختیار ہی ہے
جچے ہیں جب سے وہ عزت مآب آنکھوں میں
حیا سے کچھ نہ کہا جاتا اس لئے شاید
وہ لے کے آئے ہیں لب لباب آنکھوں میں
نظر جو آیا تھا کھڑکی پہ برسوں پہلے کبھی
چمک رہا ہے وہی آفتاب آنکھوں میں
تمہاری یادوں کے جگنو تو جگمگاتے ہیں
سویرے شام مری نیم خواب آنکھوں میں
تو نا کہے بھی تو فیضی کے ہر سوالوں کا
جواب ہے تری اِن لاجواب آنکھوں میں
آپ کا فراز فیضی..9326187516
Angela
09-Oct-2021 09:50 AM
👌👌👌
Reply
Arshi khan
12-Sep-2021 10:12 PM
Nice
Reply
Faraz Faizi
13-Sep-2021 09:10 AM
شکریہ عرشی
Reply
آسی عباد الرحمٰن وانی
12-Sep-2021 08:06 AM
Bht khoob pyaare ❤️❤️❤️❤️❤️
Reply
Faraz Faizi
12-Sep-2021 08:08 AM
شکریہ جانی♥♥♥
Reply